Love poetry sms urdu shair o shairy gazals
غزل
ہو گیا ہے ایک اک پل کاٹنا بھاری مجھے
مار دے گی زندگانی کی گراں باری مجھے
در بدر پھر پھر کے خود اپنے سے نفرت ہو گئی
کھوکھلا سا کر گیا ہے رنج بیکاری مجھے
اتنا کچھ دیکھا کہ سب کچھ ایک سا لگنے لگا
کر گیا ہے وقت محسوسات سے عاری مجھے
میں سیہ ملبوس گزرے وقت کا ہوں ماتمی
زیست نے سونپی ہے ماضی کی عزا داری مجھے
ایک اک کر کے کٹے باہر کے سارے رابطے
کر گئی تنہا مری سوچوں کی بیماری مجھے
جی میں آتا ہے بکھر کر دہر بھر میں پھیل جاؤں
قبر لگتی ہے بدن کی چار دیواری مجھے
تو نظر آیا تو جنگل ذات کا جل جائے گا
راکھ کر دے گی تری خواہش کی چنگاری مجھے
روز و شب رہتا ہوں گم صم اور متفکر ریاضؔ
کرنی ہے کس امتحاں کی جانے تیاری مجھے
0 Comments