دیکھ کر سوچتا ہوں قبروں کو لوگ مر کر یہاں پہ آتے ہیں وہ جو مرتے ہیں سرد لہجوں سے ایسے انساں کہاں پہ جاتے ہیںہم سانجھ سمے کی چھایا ہیں، تم چڑھتی رات کے چندرما۔ ہم جاتے ہیں، تم آتے ہو پھر میل کی صورت کیونکر ہو...!مُمکن ہَے اِیسا وَقت ہو ___تَرتیبِ وقت میں!! دَستک کُو تِیرا ہَاتھ بَڑھے اَور مِیرا دَر نہ ہُو!!شاید کئی راتوں سے نہ سویا تھا مصور تصویر کی آنکھوں میں قیامت کی تھکن تھیہر شخص مجھے صورتِ اخبار سمجھ کر صفحات سے مطلب کی خبر کاٹ__ رہا ہےوہ مجھے مل جائے تو ميں يوں سمجھوں... جيسے جنت کا اعلان ہوا ہو کسى گنہگار کیلئے...🥀🎐وُہ جو بچھڑا تو یہ رمز بھی اُس نے سمجھائی روح ایسے نکلتی ہے ، لوگ یُوں مرا کرتے ہیںنہیں رحم کی تمنا ہمیں۔۔ آپ ستم کی انتہا کیجئے۔۔❤یوں بچھڑنا بھی بہت آساں نہ تھا اس سے مگر جاتے جاتے اس کا وہ مڑ کر دوبارہ دیکھنابیٹھے بٹھائے یُوں کبھی آیا تیـرا خیال ۔!! ھم لاکھ غم زدہ تھے مگر مُسکرا دئیے ۔!!ﮨﺮ ﺁﺭﺯﻭ ﻓــﺮﯾﺐ ﮨﮯ ۔ ۔ ۔ ﮨﺮ ﺟﺴﺘﺠـــﻮ ﺳــﺮﺍﺏ ﻣﭽﻠﮯ ﺟﻮ ﺩﻝ ﺑﮩﺖ ۔ ۔ ۔ ﺍُﺳﮯ ﺳﻤﺠﮭـﺎ ﺩﯾﺎ ﮐﺮﻭآفتیں جیسے اِنتظار میں تھیں، تیرے جاتے ہی سب نے گھیر لیا.. 🔥
0 Comments